جناب سید میرانور شاہ کا گنبد نما مزار (زیارت)
سن 1806ء کے آخر تک بادشاہ میرانور سید میاں کا مزار فقط مرقد کی شکل میں موجود تھا. یہ تیراہ علاقہ افغان امیر کابل کے تسلط میں تھا. امیر کابل نے مذکورہ مقام پر کھڑے ہو کر قبرستان کا پوچھا، جب اسے پتہ چلا کہ یہ مرقد جناب سید میرانور شاہ اعلی الله مقامہ کا ہے تو فوراً اپنے نمائندہ مقیم پشاور کو ہدایت کی کہ یہ بہت بزرگ ہستی ہے. ہمارے خاندان کو ان کی ہی دعا ہے کہ ہم جاہ و جلال سے زندگی گزار رہے ہیں. اپنے نمائندہ کو سرکاری خرچہ پر گنبد نما مزار تعمیر کرنے کا حکم دیا.
اکتوبر سن 1806ء میں مزار کی تعمیر کا کام شروع ہوا چونکہ تیراہ ٹھنڈا علاقہ ہے سردی کی وجہ سے نومبر 1806ء کو کام بند کیا گیا. اپریل سن 1807ء میں تعمیراتی کام کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا، اس طرح امیر کابل کے خرچہ پر نمائندہ مقیم پشاور نے مزار مبارک بادشاہ میرانور سید بزرگوار کی تعمیر کی جو کہ آج تک وہی گنبد نما حالت میں موجود ہے.
تحریر: مومن علی جلال (بڈاخیل)
سکنہ بغکی، کرم ایجنسی پاراچنار
alert-info یہ بھی پڑھیں: بادشاہ میرانور سید کا مختصر تعارف
Post a Comment