علم و عرفان کی مالا سے مزین جناب سید میرانور شاہ اعلی الله مقامہ نے وادی تیراہ (اورکزئی ایجنسی) سے ہر قسم کی تاریکیوں کا خاتمہ کیا، یہاں کے باسیوں کو ظلمت کے اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لے آئے.
انسان چونکہ بغیر رہبر اور رہنما کے اس شخص کی طرح ہے جو کسی پُرپیچ و خم جنگل میں اندھیری رات کو گرتا پڑتا پھیر رہا ہو. تیراہ کے باشندے بھی اپنی منزل کی راہ سے بھٹکے ہوئے تھے. حضرت میرانور شاہ اعلی الله مقامہ کی شخصیت اُن کے لئے امید کی کرن ثابت ہوئی. آپ نے اپنی کرشماتی شخصیت کے ذریعے اُن لوگوں کی زندگیاں بدل دی. جنابِ رسولِ خدا صلی الله علیہ والہ وسلم کے فرمان:
قرآن و اھلبیت مسلمانوں کے دو عظیم رہبر ہیں اور ان کی پیروی میں نجات ہے
پر عمل پیرا ہوکر قرآن و اھلبیت علیھم السلام کی تعلـیمات کو لوگوں تک پہنچایا. اُنہوں نے مذہبِ حق کی تبلیغ و ترویج میں کوئی قصر نہیں چھوڑی. پورے علاقے کو محمد و آلِ محمد علیھم السلام کے نور سے منور کیا. آپ نے قرآن مجید کی آیات اور فرامینِ اھلبیت کو اپنے اشعار میں سمو دیا اور شاعری کے ذریعے سے بھی تبلیغِ دین کرتے رہے.
سید موصوف نے سمندر کو کوزے میں بند کیا ہے، الله تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کے حبیب حضرت محمد مصطفیٰ صلی الله علیہ والہ وسلم، آئمہ معصومین علیہ السلام اور قرآن مجید کے پیغام کو نہایت احسن طریقے سے عوام الناس کے ذہنوں تک پہنچایا.
حوالہ کتاب صحیفہ انوریہ
Post a Comment