محترم سید حسین انوری مرحوم کو خراجِ تحسین

 تعارف کے اختیاج سے آزاد ایک شخصیت جسے کھونے کے بعد گرفتِ احساس نے مجبور کیا، مرحوم بابو سید حسین انوری (جالندھر ضلع کرم) ایک عبادت گزار سید تھے، انہوں نے اپنے جدِ امجد بادشاہ میرانور شاہ سید المعروف میاں بزرگوار کے تعلیمات کو عام کرنے میں انتھک کوششیں اور صعوبتیں برداشت کیں۔ ان کے ضعیف اور بکھرے ہوئے کلام کو اکٹھا کرکے کتابی شکل دیکر محفوظ کیا اور اٹھارہ کتب مرتب کئے، جس کے فیض سے آج میاں بزرگوار کے عقیدت مند، اہلِ فکر و دانش، شعراء، خطباء، ذاکرین اور قارئین تسلسل کے ساتھ مستفید ھو رہے ہیں۔ وہ کئی کتب کو ترتیب دینے والے ایک اعلی کاتب کے درجے پر فاٸز تھے اور دینِ مبین کیلئے اپنے دورِ حیات میں بیش بہا خدمات پیش کئے۔

محترم سید حسین انوری مرحوم کو خراجِ تحسین

سید حسین انوری کا سب سے پہلا کارنامہ صحیفہ انوریہ کو ترتیب دینا ہے اس کے علاوہ مختلف کتب کا ترجمہ کرکے اپنا لوہا منوایا جس میں اشکِ قنبر، کلامِ قنبر، د  سید امیر شاہ کلام، اشکِ محسن، د  محمّد یار کلام، اشکِ ھوَس، کلام  د  سید عباس، پشتو ادب اور اہلبیت کیساتھ عشق و عقیدت، گلدستہ عقیدت، ساز و آواز (مقالہ) اور ملنگی (مقالہ) سب سے گراں قدر ہیں.

پورے میاں خاندان میں سب سے زیادہ اور اہم خدمات سید موصوف کی ہیں کہ جنہوں نے اپنی پوری زندگی ان کلاموں کو جمع کرنے اور مالی طور پر کمزوری کے باوجود شائع کرنے میں صرف کی۔ اللہ رب العزت سید مرحوم و مغفور کے درجات بلند فرمائے، اہلبیتِ اطہار علیہ السلام کی شفاعت نصیب فرمائے اور اپنے آبا و اجداد کے ساتھ محشور فرمائے، آمین یا رب العالمین

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post