سید میرانور شاہ بزرگوار کے روحانی فیوض

 سید بزرگوار کے زمانہ میں لوگوں کی حالت بہت بدتر تھی غریب اور نادر لوگ غلاموں کی طرح زندگی بسر کر رہے تھے، ان کا جان و مال اور ناموس محفوظ نہیں تھا. جس کا بھی بس چلتا طاقت کے بل بوتے پر دوسرے کو قتل کرتا، زمین کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں اور کھیتوں کے مقدموں کے فیصلے قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر کئے جاتے تھے اور اکثر یہ قسم ناحق کھایا کرتے تھے غرض یہ کہ لوگوں کی زندگی حیوانوں سے بدتر تھی.

سید میرانور شاہ بزرگوار کے روحانی فیوض

سید میرانور شاہ اعلی الله مقامہ نے عوام الناس کو اسلامی تعلیمات کا درس دیا. مسلمانوں کے دل میں پیار اور محبّت کی شمعیں روشن کیں، انہیں صحیح معنوں میں دیندار اور متقی بنایا. سید بزرگوار نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی مجالس اور ماتم داری کو بہت اعلی اور منظم طریقے سے رائج کیا کیونکہ یہ بھی اس مقدس گھرانے کے ایک فرد تھے. 

یہ بھی پڑھیں  ساز کیساتھ ماتم کرنا (ملنگی)

Muharam ke roze - محرم کے روزے

سید بادشاہ نے اپنے مریدوں کو پہلی محرم سے آٹھویں محرم تک روزہ رکھنے اور نویں اور دسویں محرم کو امساک کرنے کا حکم دیا تھا. سید موصوف کے مذکورہ حکم کو تقریباً ڈھائی سو سال ہوچکے ہیں لیکن پھر بھی ان کے معتقدین اس امر کی تکمیل پر سختی سے کار بند ہیں. سید میرانور شاہ بزرگوار کا یہ ایک ایسا عظیم تحفہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے. محترم محمّد یار (جنہوں نے سید بزرگوار سے فیض حاصل کیا) ایک مرثیے میں یوں اظہار کرتے ہیں:

صبا وریز  د  عاشورا  دے 
انور  بہ  راشی  ارت  گریوان  پورتہ  لاسونہ

"کل عاشورا کا دن ہے سید انور شاہ کھلے ہوئے گریبان اور چڑھی ہوئی آستینوں کیساتھ آجائیں گے"

حوالہ کتاب  صحیفہ انوریہ

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post