مُرشِد، اِرشاد سے بنا ہے جسکی معنی ہیں راستہ دِکھانا، راہنمائی کرنا. مُرشِد کی معنی ہیں راستہ دکھلانے والا، راہنمائی کرنے والا. دینی عُرف میں مُرشِد اُس نیک اور صالِح شخص کو کہا جاتا ہے جو لوگوں کو دین کا راستہ بتلاتا ہو اور صوفیائے کرام کی اِصطلاح میں ”مُرشِد“ اُس شیخِ کامِل کو کہتے ہیں جس نے اِتباعِ شریعت اور احوالِ طریقت میں خود کمال پیدا کر لیا ہو اور اُس کے کامِل یا قابلِ اِرشاد و تلقین ہونے کی تصدیق کسی دوسرے شیخِ کامل نے کردی ہو اُسی کو شیخ، بزُرگ، ولیُ اللہ، عارف بِاللہ بھی کہا جاتا ہے۔
عارف و کامل پیر سید میرانور شاہ بزرگوار اپنے کلام میں یوں فرماتے ہیں:
"سید میرانور شاہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے مرید ہیں اُنہیں پنجتن پاک آلِ عبا کی صحبت نصیب ہوجائے، اُن کے گروہ میں شمار ہوجائے"
"میں جنابِ امام میں یہ التماس کرتا ہوں اور یہ میری آرزو ہے کہ اے میرے مولا! میرانور شاہ کے مریدوں کے آپ پیشوا ہوجائیں"
!! تصوف کی اصطلاح میں تلقین سے مراد
تلقین کی معنی ہے تعلیم دینا، سمجھانا. تصوف کی اصطلاح میں مرشدِ کامل اپنے مرید کو جو تعلیم دیتے ہیں اور جس عمل کو کرنے کی ہدایت دیتے ہیں اُسے تلقین کہتے ہیں. یہ تعلیم اور ہدایت شریعتِ محمدی کے احکاموں کی پابندی ہے اور ایک خاص ورد بھی عطا کرتے ہیں جو مرید کے روح کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے، یہ ذکر اور ورد مرید کی ضمیر کی وسعت اور برداشت کے مطابق ہوتا ہے.
Post a Comment