مرشد کامل کون ہوتا ہے اور تصوف کی اصطلاح میں تلقین سے مراد کیا ہے؟

مُرشِد، اِرشاد سے بنا ہے جسکی معنی ہیں راستہ دِکھانا، راہنمائی کرنا. مُرشِد کی معنی ہیں راستہ دکھلانے والا، راہنمائی کرنے والا. دینی عُرف میں مُرشِد اُس نیک اور صالِح شخص کو کہا جاتا ہے جو لوگوں کو دین کا راستہ بتلاتا ہو اور صوفیائے کرام کی اِصطلاح میں ”مُرشِد“ اُس شیخِ کامِل کو کہتے ہیں جس نے اِتباعِ شریعت اور احوالِ طریقت میں خود کمال پیدا کر لیا ہو اور اُس کے کامِل یا قابلِ اِرشاد و تلقین ہونے کی تصدیق کسی دوسرے شیخِ کامل نے کردی ہو اُسی کو شیخ، بزُرگ، ولیُ اللہ، عارف بِاللہ بھی کہا جاتا ہے۔

عارف و کامل پیر سید میرانور شاہ بزرگوار اپنے کلام میں یوں فرماتے ہیں:

د   امام  رضا  مرید  میرانور  شاہ  دے
پہ  ٹولی  د  پنجتن  پاک  آلِ  عبا  شہ

"سید میرانور شاہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے مرید ہیں اُنہیں پنجتن پاک آلِ عبا کی صحبت نصیب ہوجائے، اُن کے گروہ میں شمار ہوجائے"

التماس  مہ  پہ  جناب  آرزو  مہ  دا  دے 
میرانور  د  مریدانوں  تہ  پیشوا  شہ 

"میں جنابِ امام میں یہ التماس کرتا ہوں اور یہ میری آرزو ہے کہ اے میرے مولا! میرانور شاہ کے مریدوں کے آپ پیشوا ہوجائیں"

murshid e kamil - مرشد کامل کون ہوتا ہے

!! تصوف کی اصطلاح میں تلقین سے مراد

تلقین کی معنی ہے تعلیم دینا، سمجھانا. تصوف کی اصطلاح میں مرشدِ کامل اپنے مرید کو جو تعلیم دیتے ہیں اور جس عمل کو کرنے کی ہدایت دیتے ہیں اُسے تلقین کہتے ہیں. یہ تعلیم اور ہدایت شریعتِ محمدی کے احکاموں کی پابندی ہے اور ایک خاص ورد بھی عطا کرتے ہیں جو مرید کے روح کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے، یہ ذکر اور ورد مرید کی ضمیر کی وسعت اور برداشت کے مطابق ہوتا ہے.

لہ کاملہ تلقین واخلہ کہ دانا یے
بیہودہ ولے برباد گرزے دوابَ
(سید میرانور شاہ)
جب سید میرانور شاہ اعلی الله مقامہ نے قنبر علی خان کو تلقین کا تحفہ دیا تو انوری صحبت سے قنبر علی خان نے فیض لینا شروع کیا، ریاضت اور عبادت سید موصوف کے زیرِ تربیت شروع کی، ذکر و فکر کے گلستان میں مستغرق ہوگیا، سید میرانور شاہ بزرگوار کا دامن تھام لینے کے بعد قنبر علی خان کو یہ امید پیدا ہوئی کہ اب انشاء الله میں حدِ کمال کو پہنچ جاؤں گا چناچہ اپنے کلام میں یوں اظہار کرتے ہیں:

پہ  کمال  بہ  ورسم  د  خدائے  پہ  حکم 
چے  مرید  زہ  پہ  یقین  د  کامل  پیر یم 

"الله کے حکم سے میں حدِ کمال کو پہنچ جاؤں گا کہ میں یقین کیساتھ کامل پیر کا مرید ہوں"

کامل  پیر  دے  انور شاہ  صاحب  باور  کڑہ
زہ  قنبر  علی  یے  زکہ  دامن گیر  یم

"یقین کرو انور شاہ صاحب کامل پیر ہیں اِس لئے میں اُن کا دامن گیر ہوں"
حوالہ کتاب صحیفہ انوریہ

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post