طریقت کے تین نقاط

 یہ تین نقاط طریقت کے ہیں جس کے بغیر مدارج نہیں مل سکتے:

  1. حُبِ شیخ
  2. غیرتِ شیخ
  3. فنا فی الشیخ
tariqat kya hai - طریقت کے تین نقاط

حُبِ شیخ

یعنی اپنے شیخِ کامل سے ایسی محبت کہ اُس کے سامنے تمام محبتیں ختم ہیں۔ جب شیخ سے ایسی محبت ہو جائے کہ اپنا اوڑھنا بِچھونا، اٹھنا بیٹھنا، آنا جانا، پسند ناپسند سب شیخ سے جُڑ جائے تو طریقت میں فیض کے منازل مِلنا شروع ہو جاتے ہیں۔


غیرتِ شیخ

یعنی اپنے شیخِ کامل سے ایسی عقیدت کہ کسی دوسرے کو اُس کے مقام تک نہ سمجھنا اور اپنے شیخ پر دل و جان سے قربان ہونے اور اُس کی آواز پر فدا ہونے کیلئے ہمیشہ تیار رہنا۔ شیخ کی محبت میں ایسا غیرت مند ہونا کہ شیخ کے الفاظ پر نچھاور ہو جانا اور اگر کسی نے شیخ کے بارے میں برے کلمات کہے تو اُس سے ناراض ہو جانا اُس سے قطع تعلق کر لینا چاہے وہ سگے خونی رشتے ہی کیوں نہ ہوں۔ ایسی محفل سے اٹھ جانا جہاں شیخ پر کوئی حرف گوئی کر رہا ہو۔ ہر چیز برداشت کر لینا مگر شیخ کے بارے میں کسی کے نازیبا گفتگو برداشت نہ کرنا۔ کسی دوسرے شیخ کے دَر کا سوالی نہ ہونا یا اُس کے دَر کا کھانا نہیں کھانا اور اپنے شیخ کے دَر کے باسی ٹکڑوں کو بھی قیمتی سمجھ کر تناول کرنا۔ جب غیرتِ شیخ کی منزل نصیب ہوتی ہے تو شیخ کا دل آپکی محبت میں بھرپور کھل جاتا ہے اور فیض کے چشمے جاری ہو جاتے ہیں جس کو نہ صرف آپ خود وقتًا فوقتًا مشاہدہ کرنے لگتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اُس کے ثبوت مِلنا شروع ہو جاتے ہیں۔


فنا فی الشیخ

طریقت کی یہ منزل ایسی منزل ہوتی ہے جو بہت مشکل ہوتی ہے اور بہت کم مرید اِس منزل کو پا سکتے ہیں۔ اِس میں اپنی ذات کی نفی کر کے اپنا سب کچھ اپنے شیخ کا سمجھا اور جانا جاتا ہے۔ شیخ کی آواز پر ہمیشہ لبیک کرنا ہوتا ہے اپنے دل و دماغ کو بند کر کے اپنی ساری سوچوں کو اپنے شیخِ کامل کی مرضی کے طابع کر دیا جاتا ہے۔ جب یہ مقام حاصل ہوتا ہے تو اپنے شیخ کے واسطے سے اللہ اور آقا محمد ﷺ کی براہِ راست محبت کے مناظر کا مشاہدہ کرنے کو مل جاتا ہے۔


طریقت کا مغز ہی یہ تین نقاط ہیں جو اگر کسی کو سمجھ آجائیں اور اِس پر عمل کرنا شروع کر دے تو وہ بہت جلد منزل پا لیتا ہے۔ اِس منزل کو حاصل کرنے کے لیے اپنی عقلوں کو بند کر کے اسے اپنے شیخ کی تعلیمات کے تابع کرنا پڑتا ہے۔ البتہ سچے شیخ کی پہچان اور ثبوت اُس کے مرید کا حق ہے تاکہ وہ فریب سے محفوظ رہے اور اپنی عاقبت کو غلط شیخوں (پیروں) کے تابع کرکے اپنی منزل برباد نہ کر لے۔

تحریر: پیر محمد فامق بلال چشتی کاظمی

alert-success یہ بھی پڑھیں شریعت طریقت حقیقت اور معرفت

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post