پشتو کے مخصوص حروف ځ(زیم)، څ(سیم)، ږ(گے) اور ښ(خین) کا تلفظ بالترتیب عربی اور فارسی کے ز، س، گ اور خ کی طرح کیا جاتا ہے. پشاور اور مردان کے علاقوں کے علاوہ دوسرے علاقوں میں اِن حروفِ مخصوصہ کا تلفظ حسب ذیل ادا کیا جاتا ہے؛-
پشتو زبان کے مخصوص حروف
١- ځ (زیم)
بعض جگہ اسے ج اور ز سے ادا کیا جاتا ہے. فارسی الفاظ میں اس کی اصل "ج" ہے. مثلاً جانور سے ځناور اور جائے سے ځای (جگہ) وغیرہ.
٢- څ (سیم)
اسے چ اور س سے ادا کیا جاتا ہے اور فارسی اردو الفاظ میں اس کی اصل "چ" ہے. مثلاً چپلی سے څپلئی (سپلئی) اور څه دي (کیا ہے) سے چه دي وغیرہ.
٣- ږ (گے)
زبان کی جڑ سے ادا کیا جاتا ہے اور تلفظ میں فارسی کے حرف ژ سے بہت قریب ہے. پشتو کی خٹک بولی یا فارسی کے حرف "ژ" کی جگہ استعمال ہوتا ہے. مثلاً فارسی کا ژالہ ږلئ (گلئی) اور اسی طرح خٹک بولی کا ژیرہ (داڑھی) یوسفزئی بولی میں ږیرہ (گیرہ) اور خوژ سے خوږ (خوگ) میٹھا، ادا کیا جاتا ہے لیکن یاد رہے کہ خٹک بولی کے اکثر وہ الفاظ جن میں "ژ" موجود ہو عام پشتو بولی میں "ج" سے ادا کیے جاتے ہیں. مثلاً ژاړہ (رونا) سے جړا اور ژوند (زندگی) سے جوند وغیرہ.
٤- ښ (خین)
اس حرف کا استعمال ان لفظوں میں ہوتا ہے جن کی اصل اردو فارسی یا خٹک بولی میں "ش" ہو. دراصل اس کا تلفظ عربی کے حرف "ش" کی طرح ہے. مثلاً پشتو سے پښتو (پختو) خٹک بولی میں خوَش (پسند) عام بولی میں خوښ سے ادا کیا جاتا ہے. گویا کہ خٹک بولی کا حرف "ش" عام پشتو بولی میں اکثر "ښ" سے ادا کیا جاتا ہے. مثلاً شه (اچھا) سے ښه وغیرہ.
alert-info اس لیکچر کو بہتر انداز سے سمجھنے کیلئے نیچے دی گئی ویڈیو دیکھیں
Post a Comment