بندہ حقیر اپنی اِس ادنیٰ کوشش کو اپنے مرحوم والد، پاک اجداد بالخصوص اپنے آقا امامِ زمانہ عج کے نام جو ہادی مطلق ہے اور ہر لمحہ آپ کے آنے کا انتظار کیا جاتا ہے، کی خدمتِ اقدس میں نذرانہ پیش کرکے التجا کرتا ہے کہ میرے اِس ہدیہ کو شرفِ قبولیت بخش کر اِس نوکری کو قبول فرمائیں.
ڈاؤنلوڈ کے آئیکن پر کلک کریں گے تو 15 سیکنڈ کے ٹائمر کا انتظار کیجئے، ٹائمر ختم ہوتے ہی آپ خود بخود پی ڈی ایف فائل پے پہنچ جائیں گے!
عرض مؤلف
فخر عالم بابا کی ہستی پر قلم اٹھانا چند وجوہات کی بنا پر مشکل کام تھا. اس موضوع کے بارے میں مستند منابع کا موجود نہ ہونا شکل مسلہ تھا لیکن موضوع کی اہمیت، ایک قدیمی اور تاریخی ہستی ہونے کی بنا پر قلم فرسائی کا جذبہ تھا اس طرح بعض دوستوں کی شدت طلب انگیزہ بنا.
فخرِ عالم بابا کے حق میں یہ مختصر کاوش ہے، دوسرے علمی اور تحقیقی سرگرمیوں کے باوجود، چار سال تلاش اور جستجو کے بعد اپنی محنتوں کا نتیجہ بحمدللہ کتاب حاضر کی شکل میں آپ کے سامنے حاضر ہے.
قارئین کرام سے گزارش ہے کہ معروضات میں جو کوتاہیاں نوٹ کریں، اُن کی اصلاح کیلئے مفید مشوروں سے نوازیں تاکہ دوسرے ایڈیشن میں اصلاح اور تکمیل ہو سکے.alert-info
آخر میں "من لم یشکر المخلوق لم یشکر الخالق" کی بنا پر اُن سب دوستوں کا صمیمِ قلب سے شکر گزار ہوں جنہوں نے ہر قسم کا تعاون کیا یا حوصلہ آفزائی فرمائی، خاص کر اپنے شفیق استاد محترم علامہ سید عابد حسین الحسینی (حفظ الله) کے نہایت مشکور و ممنون ہوں جنہوں نے حوصلہ آفزائی فرمائی. ڈاکٹر عابد علی شاہ صاحب جنہوں نے بعض مواد فراہم کرنے میں تعاون کیا اور اُن تمام دوستوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے وقت نکال کر اِس کارِ خیر میں شرکت فرمائی.
علامہ ڈاکٹر سید احمد حسین حسینی
Post a Comment