How many alphabets in Pashto language?

How many alphabets in Pashto language
Alphabets in Pashto language


پشتو زبان کے مخصوص حروفِ تہجی اور اُن کی ادائیگی  

مختصر تعارف: 

پشتو جسے پشتو رسم الخط میں  ( پښتو )  لکھا جاتا ہے۔ جسے پشاوری لہجے میں " خ " سے تلفظ کیا جاتا ہے  " پ " کے ساتھ جبکہ کندھاری لہجے میں " ش " کے ساتھ تلفظ کیا جاتا ہے بشمول دوسری زبانوں کے۔ 

پشتو ایک ہند آریائی زبان ہے۔ پشتو زبان کی تاریخ بہت قدیم ہے اِس لئے اِسے دنیا کی قدیم ترین زبانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ پشتو کا قدیم رسم الخط کیا تھا یہ صحیح معلوم نہیں ہے کیونکہ پشتو زبان پر اِتنی زیادہ تحقیق نہیں کی گئی جتنی آج ہو رہی ہے۔ افغانستان میں اسلام آنے کے بعد پشتو زبان میں نہ صرف عربی زبان کے الفاظ شامل کر لیے گئے بلکہ پشتو رسم الخط بھی عربی میں کر دیا گیا یہی حال فارسی زبان کے ساتھ بھی کیا گیا۔ 

پشتو بولنے والوں کو پشتون کہتے ہیں۔ پشتون بھی آریائی قوم ہے مگر تعصب رکھنے والوں نے اِنہیں بنی اسرائیلیوں سے جوڑا، کسی نے کیا کہا کسی نے کیا یہاں تک کہ پشتو کو دوزخ کی زبان کہا گیا یہ انتہا درجے کا تعصب پشتو کے ساتھ روا رکھا گیا جن میں سرفہرست افغانستان کے کچھ قوم پرست لوگ  اور ہمارے پاکستان کے کچھہ قوم پرست شامل ہیں۔  

پشتو زبان کے حروف تہجی کو محمود غزنوی کے دور میں مرتب کروایا گیا تھا۔  پشتو زبان کے پیچھے دوسرا پراپیگنڈا یہ گیا گیا کہ پشتو بہت سخت زبان ہے یہ بھی تعصب کرنے والوں نے پشتو زبان کی ترویج و اشاعت میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے کیا تاکہ پشتو زبان ترقی نہ کر سکے مگر ناکام ہوئے، بہت سے پشتونوں کو مایوسی بھی ہوئی اِس لئے اُنہوں نے پشتو پہ توجہ نہیں دی جس کا خمیازہ آج پشتون بھگت رہے ہیں۔ 

پشتو زبان کی ساخت بالکل عربی اور اُردو جیسی ہے بلکہ اِن دونوں زبانوں سے آسان ہے مذکر و مؤنث میں بالکل اردو جیسی ساخت ہے صرف لہجہ اردو کے متضاد ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر پشتون اُردو کے مذکر و مؤنث میں غلطیاں کرتے ہیں جیسے اُردو جاننے والے پشتو میں کرتے ہیں۔ یہ فطری بات ہے اِس وجہ سے کسی قوم کا مذاق نہیں اڑانا چاہیئے۔ 

پشتو زبان کے مخصوص حروف تہجی : 

پشتو زبان میں کل چوالیس ( 44 ) حروفِ تہجی ہیں جن میں سے دس عربی کے ہیں۔ 8 پشتو کے مخصوص ہیں باقی اُردو کے ہیں۔ ہم صرف مخصوص حروف تہجی پر بحث کریں گے کیونکہ باقی حروف تہجی اردو جاننے والے سمجھتے ہیں۔

۱. ټ : یہ پشتو زبان کی ( ٹ ) ہے۔ یہ اُردُو اور ہندی میں بھی ہے صرف لکھنے کا انداز مختلف ہے رسم الخط کی وجہ سے۔

۲. څ : اِسے پشتو زبان میں " سیم" کہتے ہیں۔ یہ اردو کے" ث اور س " کی طرح ہے۔

۳. ځ :  اِسے پشتو زبان میں " زیم " کہتے ہیں یہ اردو کی " ز " کی طرح ہے۔ 

۴. ډ :  یہ پشتو زبان کا ڈال ہے جسے اردو میں " ڈ " لکھتے ہیں۔

۵. ړ : یہ پشتو زبان کی ڑے ہے جسے اردو زبان میں " ڑ " لکھتے ہیں۔ 

۶. ږ :  یہ پشتو زبان کی " گے " ہے اِسے کندھاری لہجے میں " ژ " تلفظ کیا جاتا ہے اُردو میں اِسے " گ " بھی پڑھ سکتے ہیں اور " ژ " بھی پڑھ سکتے ہیں جیسا آپ لوگوں کو اسان لگے بولنے میں۔

۷. ښ :  یہ پشتو زبان کا شین ہے اِسے پشاوری لہجے والے " خ" کی طرح پڑھتے ہیں جبکہ کندھاری لہجے والے اِسے " ش " کی طرح پڑھتے ہیں۔ دوسری زبانوں والوں کے لیے بھی اِسے" ش " ہی پڑھنا چاہیئے۔ 

۸. ڼ :   یہ پشتو زبان کا نون غنہ " ں " ہے اِس حرف کی آواز ناک سے " ن اور ڑ " کی نکلتی ہے یہ دوسری زبانوں والوں کے لیے بغیر پریکٹس کے ادا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ 

څ ځ ږ ښ : پشتو زبان کے یہ مخصوص حروف تہجی پشتو کے تمام لہجوں کی نمائندگی کرتے ہیں یعنی یہ حروف پشتو کے تمام لہجوں میں فرق کے ساتھ بولے جاتے ہیں۔ 

ټ ډ ړ :  یہ حروف تہجی پشتو اردو ،  ہندی میں مشترکہ ہیں۔

پ چ ژ گ :  یہ حروف تہجی پشتو اور فارسی میں مشترکہ ہیں۔  پشتو میں گ کو " ګ "  لکھتے ہیں۔

ث ح ذ ص ض ط ظ ع ف ق : یہ حروف تہجی عربی کے ہیں۔ یہ پشتو فارسی اور اردو میں مشترکہ ہیں۔ اِن حروف تہجی سے بننے والے تمام الفاظ عربی زبان کے ہوتے ہیں جو پشتو فارسی اور اردو میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ پشتو زبان میں عربی الفاظ کو مخصوص انداز سے لکھا جاتا ہے  عموماً " ہ اور  ې  " کا آخر میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ 

حروفِ علت -  واول حروفِ تہجی : 

پشتو زبان میں سات حروف علت ہیں جبکہ اردو فارسی میں تین ہیں یعنی ا۔ و۔ ی 

ا و ی ہ ي. ې زورکۍ

پشتو زبان میں " ی " کو پانچ طرح سے لکھا جاتا ہے چھٹی " ے " بھی ہے یہ مجہول ے ہے جسے خیبرپشتونخوا والے لکھتے ہیں۔ 

۱. ی : یہ پشتو زبان میں مفرد واحد مذکر " ی " ہے اِس کی آواز انگریزی کے  ( ay ) جیسی ہے جبکہ اردو کے ( ے ) جیسی ہے۔ یہ نرم ہوتی ہے۔

۲. ي :  یہ پشتو زبان کی جمع مذکر ( ي ) ہے اِس کی آواز انگریزی کے ( i ) جیسی ہے جبکہ اردو کے چھوٹی ( ی ) جیسی ہے۔ 

۳. ې :  یہ پشتو زبان کی جمع مؤنث  (  ې ) ہے۔ اِس کی آواز انگریزی کے ( e ) جیسی ہے جبکہ اردو کے اے جیسی ہے۔ 

۴. ۍ :  یہ دم والی واحد مؤنث ( ۍ  ) ہے اِس کی جمع بھی یہی  ۍ" ہوتی ہے۔  اِس کی آواز انگریزی کے ( ày ) جیسے ہے جبکہ اردو کے اَے جیسی ہے۔ 

۵. ئ :  یہ پشتو زبان کی جمع فعل امر " ئ " ہے۔ یہ پشتو کے فعل امر جمع میں استعمال ہوتی ہے نہی میں بھی۔ اِس کی آواز بھی انگریزی کے (  ay ) جیسے ہوتی ہے اِسے تھوڑا کھینچ کر پڑھتے ہیں۔ 

یادداشت : اِن یاؤں کا استعمال پشتو زبان میں مذکر و مؤنث میں فرق کے علاوہ افعال، اسم فاعل میں بھی کیا جاتا ہے ۔ اِن یاؤں کو آدھی پشتو بھی کہتے ہیں۔ اِن یاؤں کا صحیح تلفظ دوسری زبانوں والے صرف اہل زبان سے سیکھ سکتے ہیں۔

 تحریر:  مریم 

اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post