Sentences in Pashto |
جملہ اِسمیہ
اس جملے کو کہتے ہیں جس میں مسند اور مسندالیہ دونوں موجود ہوں۔ جملہ اسمیہ کے مسندالیہ کو مبتدا ء اور مسند کو خبر کہتے ہیں۔
جملے کے دو اصل عناصر ہوتے ہیں۔
١- مبتداء جب کسی شخص یا چیز کا ذکر کیا جائے تو اسے مبتداء کہتے ہیں۔
٢- خبر جو کچھ بھی مبتداء کے بارے میں کہا جائے اسے خبر کہتے ہیں۔
جس لفظ کے ذریعے مسند الیہ اور مسند میں ربط پیدا کیا جاتا ہے، اسے کلمہ ربط کہتے ہیں
مبتداء اور خبر کی پہچان:
جملہ اسمیہ میں دو اسم ہوتے ہیں۔ دونوں اسموں میں ایک اسم معرفہ اور دوسرا اسم نکرہ ہو تو معرفہ کو مبتدا اور نکرہ کو خبر کہتے ہیں۔ مثلاً پېښور ښار دے (پشاور شہر ہے) اس میں پېښور مبتداء جبکہ ښار خبر ہے۔ اگر ایک اسم ذات ہو اور ایک اسم صفت ہو تو اس ذات کو مبتداء اور صفت کوخبر کہتے ہیں۔ مثلاً انار سور دے (انار سرخ ہے) انار مبتداء جبکہ سور خبر ہے- اگر دونوں اسم معرفہ ہوں تو پہلے کو مبتدا اور دوسرے کو خبر کہتے ہیں۔ اگر دونوں اسم نکرہ ہوں تو جو زیادہ خاص ہو وہ مبتدا اور دوسرے کو خبر کہتے ہیں۔ مبتدا عام طور پر پہلے آتا ہے اور خبر بعد میں۔
جملہ فعلیہ
وہ جملہ جس میں کم از کم فعل اور فاعل موجود ہو. مثلاً ماشُوم ژاړي (بچہ روتا ہے). جملہ فعلیہ میں فاعل کو مسند الیہ اور فعل کو مسند کہتے ہیں. اسم مسند الیہ اور مسند دونوں ہو سکتا ہے لیکن فعل صرف مسند ہو سکتا ہے. مسند الیہ نہیں ہو سکتا. فعل لازم کیلئے جملے میں صرف فاعل کی ضرورت ہوتی ہے مثلاً اسلم راغے (اسلم آیا)
لیکن فعلِ متعدی کی صورت میں فاعل کے علاوہ مفعول کی بھی ضرورت ہوتی ہے.مثلاً اسلم حمید اواهه (اسلم نے حمید کو مارا) -
جملہ فعلیہ میں فاعل پہلے، پھر مفعول اور آخر میں فعل آتا ہے. جب فاعل اسم ضمیر ہوتو مفعول پہلے آتا ہے اور فاعل بعد میں. مثلاً چرګه یی حلاله کړه (اس نے مرغی ذبح کی) یی اسم ضمیر فاعل ہے.
١- فاعل کی علامت پہچان یہی ہے کہ فعل سے پہلے چا لگا کر اسکا جواب دیں مثلاً چا ولیکه (کس نے لکھا) جواب میں کسی کا نام بتا دیں وہی لکھنے والے فعل کا فاعل کہلائے گا-
٢- قرینے کی موجودگی میں فاعل کو حذف کیا جاتا ہے.مثلاً وائ چې یو زمرے وو (کہتے ہیں کہ ایک شیر تھا)- وائ (کہتے ہیں) کا فاعل مخذوف ہے
٣- کبھی کبھی فعل کو حذف کیا جاتا ہے- مثلاً څوک راغے (کون آیا) جواب میں صرف اسلم کہا جاتا ہے اور (راغے کو حذف کیا جاتا ہے)-
٤- ایسا بھی ہوتا ہے کہ فاعل اور مفعول دونوں حذف کئے جاتے ہیں. مثلاً تا ولیکه؟ (تم نے لکھا؟) جواب میں او کہہ دیتے ہیں- فاعل اور فعل کا دوبارہ ذکر ہی نہیں ہوتا-
مفعول وہ ہوتا ہے جس پر فاعل کا فعل واقع ہو جائے. مثلاً تا سپے اواهه (تم نے کتے کو مارا)- چونکہ فاعل نے کتے کو مارا ہے اس لئے سپے (کتا) مفعول ہوا-
مفعول کی پہچان کا آسان ترین طریقہ یہ ہے کہ فعل کیساتھ څه (کیا)، څوک (کون، کس) لگائیں تو جواب میں واقع ہونے والا مفعول ہوگا- مثلاً څه دِ مړ کړُو (تم نے کیا مارا؟)- جواب میں لړم (بیچھو) مفعول ہے- اسی طرح اگر کہیں کہ څوک ئے اُویشتُو؟ (کس کو گولی ماری؟) تو جواب میں سلیم مفعول ہے-
جس جگہ یا وقت میں جس غرض کیلئے یا جس کی معیت میں فعل واقع ہو وہ مفعول کہلاتے ہیں. مثلاً
هغه د ورځے راغلو (وہ دن کے وقت آیا)- ورځ (دن) مفعول ہے-
اسلم مدرسے تا لاړو (اسلم مدرسے گیا)- مدرسہ مفعول ہے-
زما او ستا ملګرتيا ده (میری اور آپکی دوستی ہے)- ملګرتيا (دوستی) مفعول ہے-
جملہ شرطیہ
جملہ شرطیہ دو جملوں سے مرکب ہوتا ہے- ایک میں شرط ہوتی ہے اور دوسرے میں جزا- مثلاً چې څه کوے هغه به مومے
(جیسا کرو گے ویسا بھرو گے)- اب اس جملے میں کوے (کرو گے) شرط ہے جبکہ مومے (بھرو گے) جزا ہے-
جملہ شرطیہ کے شروع میں حرفِ شرط لگایا جاتا ہے اور جزا کے جملے سے ملانے کیلئے دونوں کے درمیان حرفِ جزا لگاتے ہیں.
مثلاً که خواري دِ کړي وے نو پاس به شوے وے (اگر محنت کرتے تو پاس ہو جاتے)-
لیکچر سمجھنے کیلئے آپ اس ویڈیو کی مدد لے سکتے ہیں
Kinds of Sentences in Pashto
ترکیبِ نحوی کسی جملے کے اجزا اور اُن اجزا کے آپس میں تعلق کے بیان کرنے کو ترکیب کہتے ہیں-
ترکیب کے چند اُصول ہیں:
١) کسی جملے کی ترکیب کرنے سے پہلے دیکھیں کہ اُس میں فعل کیسا ہے، ناقص ہے، متعدی ہے یا لازم.
٢) فعل ناقص ہو تو مبتداء اور خبر معلوم کریں-
٣) فعل لازم ہو تو فاعل معلوم کریں-
٤) فعل متعدی ہو تو فاعل اور مفعول دونوں معلوم کریں-
٥) جملہ کے کسی بھی مخذوف لفظ فاعل، فعل یا مفعول کا پتا لگائیں اور اسے مکمل کریں-
٦) ترکیب میں فعل پہلے فاعل اور مفعول بعد میں اور آخر میں متعلقاتِ فعل لکھ کر جملے کا نام بتائیں-
مرکبِ ناقص کی ترکیبِ نحوی
چونکہ مرکبِ ناقص کا مفہوم پورا نہیں ہوتا اِس لئے اِسکے اجزا محدود ہوتے ہیں. اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان الفاظ کا آپس میں کیا تعلق ہے جو مرکب ناقص میں مستعمل ہیں. مثلاً
جملہ اسمیہ کی ترکیبِ نحوی
سب سے پہلے مبتداء اور خبر کو واضح کریں- اُس کے بعد متعلقاتِ فعل لکھیں:. مثلاً
جملہ فعلیہ کی ترکیبِ نحوی
جملہ فعلیہ کی ترکیبِ نحوی کرتے وقت پہلے فعل اور فاعل کو الگ کریں. اس کے بعد فعل متعدی کی صورت میں مفعول معلوم کریں. مثلاً
جملہ شرطیہ کی ترکیبِ نحوی
عموماً شرط اور جزا کو الگ کر کے اُن کی ترکیب کی جاتی ہے. مثلاً
موضوع بہتر سمجھنے کیلئے اس ویڈیو کی مدد لیجئے
Kinds of Sentences in Pashto
Post a Comment