Rules of Syntax in Pashto Grammar - علم نحو

Rules of Syntax in Pashto Grammar - علم نحو
Syntax in Pashto

علمِ نحو

وہ علم ہے جس سے اُن کلمات کے باہمی تعلق اور ربط کا پتا چلتا ہے، جن سے کلام مرکب ہوتا ہے. اس علم کا موضوع کلام ہے. جب دو یا دو سے زیادہ کلمات ترکیب دیئے جاتے ہیں تو اس مرکب کو کلام کہتے ہیں

کلام  کی قِسمیں

١) کلامِ تام یا مرکبِ تام
٢) کلامِ ناقص یا مرکبِ ناقص

کلامِ تام: جب دو یا دو سے زائد کلمے باہم اِس طرح ملا کر بولے جائیں کہ کہنے والے کا مُدعا سننے والے پر پوری طرح ظاہر ہو، اور سننے والے کو مزید کچھ اور کہے جانے کا اِنتظار نہ رہے، اِسے کلمات کو کلامِ تام یا مرکبِ تام کہا جاتا ہے. مثلاً
احمد ښه هلک دے (احمد اچھا لڑکا ہے)
مېلمانه را راوان دي (مہمان آرہے ہیں)
کلامِ تام کو جُملہ بھی کہتے ہیں

کلامِ ناقص: اگر دو یا دو سے زائد کلمے اِس طرح ملا کر بولے جائیں کہ اُن سے کہنے والے کا مطلب پوری طرح واضح نہ ہو اور سننے والا مزید کسی اور بات کا اِنتظار کرے،  اِسے کلام کو کلامِ ناقص یا مرکبِ ناقص کہتے ہیں. مثلاً
شنې جامے (سبز کپڑے)
سُور ګل (سرخ پھول)
مرکبِ ناقص ہمیشہ جُملے کا جزو ہوتا ہے

alert-info یہ بھی پڑھیں:  جملہ بنانے کا طریقہ

مرکبِ ناقص کی قِسمیں

١) مرکبِ اضافی       ٢) مرکبِ توصیفی     ٣) مرکبِ عطفی     ٤) مرکبِ عددی      ٥) مرکبِ ظرفی 
٦) مرکبِ اِمتزاجی   ٧) مرکبِ بیانی       ٨) مرکبِ تابع اور متبوُع

مرکبِ اِضافی: وہ مرکب ہے، جس میں دو کلموں کے درمیان ادھورا اور نامکمل تعلق ہو. مثلاً
د  احمد  ټوپئ (احمد کی ٹوپی)  اِس میں تعلق حرف  د  کی وجہ سے پیدا ہوا ہے. اِس لئے  د  حرفِ اِضافی ہے. اِس تعلق کو اِضافت کہتے ہیں. جس اِسم کا تعلق بتایا گیا ہے یعنی ٹوپی مضاف ہے اور جس کے ساتھ تعلق بتایا گیا ہے یعنی احمد مضاف الیہ کہلاتا ہے  
پشتو زبان میں ہمیشہ مضاف الیہ پہلے اور مضاف بعد میں لگایا جاتا ہے. د  پشتو میں علامتِ اِضافت ہے جو ہمیشہ مضاف الیہ سے پہلے آتی ہے. مثلاً
د   پېښور کالج  (پشاور کا کالج)
د  احمد پلار  (احمد کا باپ)

١) اگر   مِ (میرا)،   دِ (تیرا)،  ئے (اُس کا)،    مو (ہمارا) وغیرہ ضمائر مضاف الیہ واقع ہو جائیں تو اُس حالت میں مضاف پہلے اور مضاف الیہ بعد میں لگا کر علامتِ اِضافت حذف کیجاتی ہے. مثلاً 
سر  مِ (میرا سر)،  پلار   دِ (تیرا باپ)،  غوا   مو (ہماری گائے) وغیرہ
٢) اگر مضاف الیہ مصدر،  اِسم جنس یا جمع ہوتو اُس کے آخر میں واؤ   بڑھا دیتے ہیں. 
اگر آخر میں  ہ  یا ے   ہوتو اُسے بھی حذف کر دیتے ہیں. مثلاً
ښځه (عورت) سے  د  ښځو کالی (عورتوں کے زیورات)
څښل (پینا) سے  د  څښلو څيز (پینے کی چیز)
جامے (کپڑے) سے  د  جامو  رنګ (کپڑوں کا رنگ) وغیرہ
۳) اِضافت سے مراد کسی چیز کی تخصیص اور وضاحت ہوتی ہے یعنی رڼا (روشنی) تو ہے مگر بجلی کی.
 اِسی طرح د  سرو ګوته (سونے کی انگوٹھی) انگوٹھی عام چیز ہے لیکن سونے کی انگوٹھی کہہ کر انگوٹھی کی وضاحت ہو گئ

لیکچر کو بہتر سمجھنے کیلئے آپ اس ویڈیو کی مدد لے سکتے ہیں
Syntax in Pashto

٢) مرکبِ  توصیفی:  وہ مرکب ہے جو صفت اور موصوف سے مل کر بنے. مثلاً ښه سړی (اچھا آدمی). لفظ ښه (اچھا) آدمی کی صفت ہے اور سړی (آدمی) موصوف. پشتو میں اردو کی طرح صفت اپنے موصوف سے پہلے آتی ہے. موصوف مفرد ہوتو صفت بھی مفرد ہوتی ہے. موصوف جمع  ہوتو صفت بھی جمع ہوگی. اسی طرح مذکر کی صفت مذکر اور مونث کی صفت مونث آتی ہے

مثال کے طورپر
واحد مذکر: سپين پسه (سفید بکرا) ----- جمع مذکر: سپين پسُونه (سفید بکرے) 
واحد مونث: سپينه وزه (سفید بکری) --- جمع مونث : سپينې وزې (سفید بکریاں


٣) مرکبِ عطفی:  وہ مرکب ہے جو دو مفرد کلموں یا دو مرکباتِ ناقص کو بذریہ حرفِ عطف ملا دے. پہلے کو معطوف علیہ اور دوسرے کو معطوف کہتے ہیں. مثلاً حامد اور حمید. حامد معطوف علیہ اور حمید معطوف کہلاتا ہے

٤) مرکبِ عددی: وہ مرکب جو عدد اور معدود سے مل کر بنے. مثلاً پينځه سړي (پانچ آدمی)،  پينځه (پانچ) عدد ہے اور سړي (آدمی) معدود ہیں

٥) مرکبِ ظرفی: وہ مرکب ہے جو ظرف اور مظروف سے مل کر بنے.مثلاً  باورچي خانہ، کباړ خانہ وغیرہ

٦) مرکبِ اِمتزاجی: وہ مرکب ہے جو دو یا دو سے زیادہ اسم یا ایک اسم اور ایک صفت سے مل کر ایک کلمہ بن جائے. مثلاً خیرآباد، نوے کلے (نواں کلاں) وغیرہ

٧) مرکبِ بیانی: وہ مرکب ہے جو کلام میں کسی غیر معروف اسم کی وضاحت کیلئے دوسرا اسم، اسم کیساتھ لگائیں جو اسم واضح ہو جائے اُسے مبین اور جو وضاحت کرے بیان کہلاتا ہے. مثلاً رضا اکوڑوی، تحصیلدار، طالب علم وغیرہ

٨) مرکبِ تابع اور متبوُع: ایسا مرکب جس میں ایک کلام کے بعد دوسرا لفظ خوا بامعنی ہو یا بے معنی ہو بڑھا دیں.
 پہلا لفظ متبوع اور دوسرا تابع کہلاتا ہے. مثلاً  ډوډې موډې (روٹی شوٹی)،  کالج مالج (کالج والج) اِن الفاظ میں ډوډې (روٹی) اور کالج متبوع ہیں جبکہ موډې اور مالج تابع مہمل ہیں

موضوع سمجھنے کیلئے ویڈیو کی مدد لیجئے

Rules of Syntax in Pashto


اس تحریر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Previous Post Next Post