اسمِ صفت !!
اسمِ نکرہ کی چوتھی قسم ہے. کسی شخص یا چیز میں کسی اچھائی یا برائی کے بیان کرنے کو صفت کہتے ہیں. مثلاً ښه (خہ - اچھا)، بد (برا)، غټ (غٹ - موٹا)، نری (نرے - دبلا پتلا) وغیره. جسکی صِفت بیان کیجائے اُسے موصُوف کہتے ہیں. مثلاً ښه هلک (اچھا لڑکا) میں ښه (اچھا) اسم صفت ہے اور هلک (لڑکا) موصوف ہے.
Adjectives in Pashto |
صفت کی چار قسمیں ہوتی ہیں. ١) ذاتی ٢) نسبتی ٣) عددی ٤) مقداری
١) صفتِ ذاتی یا صفتِ مشبّہ:- وہ صفت ہے جو اپنے موصوف میں دائمی طور پر پائی جائے اور اس کی ذات سے متعلق ہو. مثلاً سپین (سفید)، غټ (موٹا)، کوږ (کوگ - ٹیڑھا) پشتو میں اسم صفت مذکر کی نشانی یہ ہے کہ کلمہ کے آخر میں جزم ہوتا ہے جیسا کہ اوپر کی مثالوں سے ظاہر ہے جبکہ مونث کی نشانی یہ ہے کہ کلمہ کے آخر میں ہائے مختفی بڑھا دی جاتی ہے. مثلاً سپین سے سپینه، غټ سے غټه (موٹی) وغیرہ.
alert-info یہ بھی پڑھیں: پشتو کے خاص حروف
صفت ذاتی کی تین اقسام ہیں. ١) مطلق ٢) تفضیل ٣) مبالغہ
١) مطلق وہ صفت ہے جو کسی شخص یا چیز کی کیفیت یا خصوصیت بغیر کسی کمی بیشی کے بیان کرے. مثلاً لوئ سړی (لوئے سڑے - بڑا آدمی). سپینه ښځه (سفید عورت) وغیرہ.
٢) تفضیل کی معنی کسی شخص یا چیز کی صفت ذاتی کو دوسرے شخص یا چیز کی صفت سے بڑھانے یا ترجیح دینے کے ہیں. عربی میں صیغہ تفضیل مذکر اکثر اَفْعَلُ کے وزن پر آتا ہے. مثلاً اکبر و اصغر ارشد اور مونث کیلئے فُعْلیٰ کا وزن استعمال ہوتا ہے. مثلاً صغرىٰ، وسطىٰ وغیرہ. فارسی میں اصلی صفت کیساتھ لفظ تر اور ترین بڑھا دیتے ہیں. مثلاً نیک سے نیک تر، نیک ترین مگر پشتو میں تفضیل کا قاعدہ الگ ہے. تفضیل کے دو درجے ہیں:-
الف) لفظ لا کسی موصوف کے مقابلہ میں لایا جاتا ہے بشرطیکہ مفضل منہ مذکور نہ ہو. مثلاً ته خو لا ساده یی (تم تو اور بھی سادے ہو). اگر مفضل منہ مذکور ہو تو له، دنه، له څخه، تر استعمال کیے جاتے ہیں. مثلاً
ب) مندرجہ بالا الفاظ تفضیل، تفضیل کل بناتے وقت ټول (ٹول)، هر چا (ہر چا)، واړه (واڑہ)، ګرد (گرد)، هر څه (ہر سہ)، درست (درست) کیساتھ لگائے جاتے ہیں. مثلاً
٣) مبالغہ وہ صفت ہے جس میں کسی موصوف کو خصوصیت یا کیفیت عام حالت سے زیادہ بیان کی گئی ہو. مثلاً هغه ډېر زیات نیک دی (وہ بہت زیادہ نیک ہے)
alert-info مزید پڑھیں: پشتو رومینٹک جملے
اسم صفت بنانے کا طریقہ:-
الف) کبھی کسی کلمہ کے آخر میں ور بڑھا دیا جاتا ہے. مثلاً زور (طاقت) سے زور ور (طاقتور) وغیرہ.
ب) کبھی کسی کلمہ کے آخر میں جن لگا دیتے ہیں. مثلاً کبر سے کبرجن (متکبر)، دروغ (جھوٹ) سے دروغجن (جھوٹا) وغیرہ.
ج) اگر بعض اسموں کے آخر میں "ہ" ہوتو صفت مشبہ بناتے وقت ہ حذف کرکے یالے لگا دیتے ہیں. مثلاً
توره (تورہ - تلوار) سے توریالے (توریالے - تلوارزن)
ننګ (ننگ - غیرت) سے ننګیالے (ننگیالے - غیرتمند)
نوم (نام) سے نومیالے (نومیالے - نامور)
جنګ (جنگ) سے جنګیالے (جنگیالے - جنگجو)
alert-success پشتو سیکھنے والوں کیساتھ لازمی شیئر کیجئے
Post a Comment